ریلوے اسٹیشن چیچہ وطنی
انفارمیشن
پاکستان میں بہت سے ریلوے سٹیشن 1918 سے پہلے تعمیر کیے گئے تھے، 1918 میں چیچہ وطنی کا موجودہ شہر موجود نہیں تھا۔ اس وقت ایک گاؤں تھا جسے چیچہ وطنی کہا جاتا تھا جو اب پرانی چیچہ وطنی کہلاتا ہے۔ یہ بستی پاکستان کی مین ریلوے لائن کے شمال میں 5 کلومیٹر کے فاصلے پر تھی۔ 1918 میں ریلوے لائن کے شمال کی جانب ایک ریلوے اسٹیشن پرانی چیچہ وطنی کے لیے بنایا گیا تھا،افی ہے۔ اور1927 میں ایک نیا اسٹیشن بنایا گیا لیکن وہ بھی شمال کی طرف تھا، تاہم نئی چیچہ وطنی کی آبادی صرف جنوب کی طرف پھیلی، کیونکہ شمال میں ایک بہت بڑا جنگل ہے۔ جب کہ 1927 کاا سٹیشن ابھی تک نئے شہر کے لیے غلط سمت میں تھا۔ 1927 کے اسٹیشن تک پہنچنے کے لیے لوگوں کو کافی سفر کرنا پڑا۔ مقامی ایم این اے رائے عزیز اللہ خان (2002-2007) کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے نئے ریلوے اسٹیشن کی منظوری وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی نے دی ۔ حکومت نے ایک نیا ریلوے اسٹیشن شہر کے دائیں جانب بنا دیا۔ . پاکستان ریلوے نے اس علاقے کو جولائی 2007 تک نظر انداز کیا۔
ریلوے اسٹیشن چیچہ وطنی میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ اس شہر کی رونق بھی اسی اسٹیشن سے ہے تو یہ غلط نہ ہو گا۔