چیچہ وطنی کا جنگل
انفارمیشن
چیچہ وطنی کا جنگل پاکستان کا دوسرا بڑا خود آباد کیا گیاجنگل ہے۔ 1857 کی جنگ آزادی میں مقامی لوگوں نے انگریز کے خلاف اسی جنگل میں محاذ کھولے رکھا۔ اس جنگل کی بدولت چیچہ وطنی کی آب و ھوا بہت ہی شاندار ہے۔ اس جنگل کو جنگ عظیم کے قیدیوں سے لگوایا گیا۔
چیچہ وطنی کا جنگل لاہور کراچی ریلوے لائن کے ساتھ کسووال اور داد فتیانہ ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان واقع ہے۔ شجرکاری شکل میں تقریباً لکیری ہے۔یہ جنگل جنوب میں ریلوے لائن اور شمال میں لوئر باری دوآب کینال کے درمیان ہے۔ اس کا کل رقبہ 11531 ایکڑ ہے۔ جنگل کو دو جنگلاتی تقسیم کے ذریعے لوئر باری دوآب کینال سے سیراب کیا جاتا ہے پودے لگانے کے لیے منظور شدہ نہری پانی 153 کیوسک ہے۔ جنگل میں زمین کم و بیش ہموار ہے۔ پودے لگانے کا بنیادی مواد چکنی مٹی پر مشتمل ہوتا ہے۔ چیچہ وطنی پلانٹیشن کی مٹی کی پی ایچ ویلیو اوسطاً 8.70 ہے۔ جنگل میں شہتوت، سیمل، بیکین وان، کیکر اور جنڈ کے درخت ماضی میں کثرت سے موجود تھے لیکن اب سفیدہ کثیر تعداد میں پایا جاتا ہے، بانس بھی تجرباتی بنیادوں پر اگائے جاتے ہیں۔ ہر سال تقریباً 500 ایکڑ پر درخت لگائے جاتے ہیں۔